سافٹ ویر انڈسٹری کے ہاتھیوں کی لڑائی

انٹر نیٹ سے وابستہ ہر شخص یاہو، ایم ایس این (مائکروسافٹ) اور گوگل سے ضرور با ضرور واقف ہوگا۔ سافٹ ویر انڈسٹری ، انٹرنیٹ سرچ اور آن لائن تشہیر کے شعبوں میں ان تینوں کمپنیوں کا دور دور تک کوئی مقابل نہیں ہے۔ ٹیکنالوجی کی دنیا اور شیر بازاروں میں آج کل مائکروسافٹ کی طرف سے یاہوکو خریدنے کی پیکشش کا بڑا چرچا ہے اور ہر کوئی اس کے مختلف پہلوو پر تبادلہ خیال کرتا دکھائی دیتا ہے ۔

مائکروسافٹ کی طرف یاہو کو 44.6 بلین ڈالر میں خریدنے کی پیشکش کی گئی ہے جسکا یاہو کی طرف سے ابھی کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے اور یاہو کا کہنا ہے کے وہ اس پیشکش کے مختلف پہلوؤ پر غور کر رہے ہیں۔ دوسری طرف شیر بازاروں میں اس خبر کے بعد یاہو کے شیر میں 5 دنوں میں 18 ڈالر تک کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ انٹرنیٹ سرچ کی سب سے بڑی کمپنی گوگل نے اس خبر کا کوئی اچھا خیر مقدم نہیں کیا ہے اور اس کو مائکروسافٹ کی طرف سے ڈیکس ٹاپ کمپیوٹنگ کے بعد انٹرنیٹ میں بھی اپنی اجارہ داری کو قائم کرنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔ دوسری طرف آزاد تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کے گوگل کے دعوؤں میں گوکہ ایک حد تک سچائی ہے لیکن اعدادوشمار بتاتے ہیں کے گوگل دراصل خود ایک طرح کی اجارہ داری قائم کرنے میں مصروف ہے اور انٹر نیٹ سرچ کی دنیا میں یاہو اور مائکروسافٹ مل کر بھی گوگل سے کافی پیچھے ہیں۔ اس وقت گو کے مارکیٹ کیپیٹل کے حساب سے مائیکروسافٹ کافی بڑی کمپنی ہے (مائیکروسافٹ ۔ 270 بلین، گوگل ۔ 160 بلین ) لیکن سرچ کی مارکیٹ کا 60 فیصدی گوگل کے قبضے میں ہے جس کے مقابلے میں یاہو اور مائکروسافٹ مل کر بھی 20 فیصد کے کچھ آس پاس پہنچتے ہیں۔

گوگل کا دعوی جو بھی ہو لیکن اگر یاہویہ پیشکش قبول کرلیتا ہے تو پھر انٹر نیٹ کی دنیا میں گوگل اور مائکروسافٹ کا دو بدو مقابلہ شروع ہو جائے گا۔ جس کی ایک جھلک گوگل کی طرف سے ڈبل کلک نامی کمپنی کی خریداری اور گوگل ایپس کے نام سے نئی ایپلیکیشن کا اجراء ہے۔ آئندہ آنے والے دن اس خبر کے حوالے سے کافی اہم ہیں اور تجزیہ نگاروں کی رائے ہے کہ شاید مائکروسافٹ اس ڈیل کے لیے اپنی پیشکش میں خاطر خواہ اضافی بھی کرے اور اس کے لیے شاید دنیا کی سب سے بڑی سافٹ ویر کمپنی کو بیرونی ذرائع سے رقم کی ضرورت بھی پڑھ سکتی ہے۔ دیکھیں اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے اور مائیکروسافٹ انٹر نیٹ سرچ کی دنیا میں اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے یا پھر گوگل کے ساتھ ایک صحت مند مقابلے کی فضا بناتا ہے جو اس وقت ایک مست ہاتھی کی طرح اپنے راستے میں آنے والی ہر چھوٹی بڑی کمپنی کا صفایا کیے جارہا ہے۔

آپ کے تبصرے۔ اب تک کل تعداد ۔ (3)

بدتمیز

February 7th, 2008 at 11:25 pm    


ذاتی طور پر میں‌ گوگل کو پسند کرتا ہوں۔ اس سے پہلے مائیکروسافٹ اور یاہو دونوں‌ سوئے پڑے تھے۔ یہ ڈیل ان دونوں‌ کمپنیوں‌ کے لئے تو شا

ساجداقبال

February 7th, 2008 at 11:44 pm    


لیکن کیا ایسے نہیں ہوگا کہ مائیکروسافٹ اتنی بھاری سرمایہ کاری کر کے بھی ناکام ہو جائے؟ ایسی صورت میں کیا یہ ناکامی مائیکروسافٹ کو لے ڈوبے گی؟ پھر لوگوں کی نگاہیں ڈیسکٹاپ کے میدان میں اوپن سورس کمیونٹی کیطرف ہونگی؟ ابھی قیاس ہی کیا جا سکتا ہے۔ دیکھیے اگر ڈیل طے پا جاتی ہے، یاہو کی حالت پتلی ہے شاید وہ ہاں کر دینگے۔

راشد کامران

February 7th, 2008 at 11:56 pm    


ساجد میرا نہیں خیال کے مائکروسافٹ کوئی اتنی آسانی سے ڈوبنے والی کمپنی ہے۔ گوگل کے پاس آمدنی بہت لیکن ابھی بھی اس کا دائرہ کار محدود ہے جبکہ مائکروسافٹ کو ڈیکسٹاپ اور انٹر پرائز کے میدان میں جو برتری حاصل ہے اسکا خاتمہ اتنا آسان نہیں۔۔ مائکروسافٹ ڈاٹ نیٹ جسی ٹیکنالوجی کا موجد ہے جبکہ گوگل کے پاس ابھی ایسی کوئی ٹیکنالوجی نہیں اور نہ ہی مستقبل قریب میں انکا ایسا کوئی ارادہ ہے ۔

اس بارے میں اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں

Name *

Mail *

Website