Archive for the نثری تجربات Category

شکوہ شارپ پلس پلس (ایک ڈیمن تھریڈ کا شکوہ)۔

ابھی کنسٹرکٹر چلے عرصہ ہی کیا ہوا تھا کہ والد صاحب کا پوائنٹر نل ہوگیا۔ والدہ کا ویک ریفرنس اور بھائیوں کے ریموٹ پراسیجرز کے سہارے جیسے تیسے اِنٹ مکمل کیا۔ کیا کیا ارمان تھے کہ ہم بھی کنٹرولر بنیں گے، ہمارا بھی ایک مین ویو اور ڈیٹا سورس ہوگی لیکن کرنل کے تو کھیل […]

8 Comments

قلندر کدھر جائے؟

غلامی اگر مکروہ قرار نا دی جاتی تو نواب صاحب کے صف شکن ماموں ہی قرار پاتے؛ وہی صوم و صلاۃ کی پابندی، منطق میں طاق، فلسفہ میں طاق الا طاق اور پھر بٹیر سی طبعیت۔ فرق صرف یہ کہ مولوی صاحب بھی معقول کرنے سے معذور۔ لیکن یہ سب مصاحبوں کے قصیدے نہیں بلکہ […]

4 Comments

انڈئی مرغئی

۔۔ پہلا منظر ۔۔ تو آپ کے خیال میں انڈئی بھٹکے ہوئے لوگ ہیں؟ جی بالکل، جب انہیں اس حق بات کا ہی نہیں پتہ کہ بغیر مرغی انڈے کا پیدا ہونا محال ہے اور بجائے مرغی کی پوجا کرنے کے انڈے کی پوجا میں لگے ہیں تو آپ انہیں کیا کہیں گے؟ بس اب […]

15 Comments

دی کتا

اساتذہ بھی کیا سلیقے سے لکھتے ہیں، ایک ایک لفظ پرویا ہوا معلوم ہوتا ہے کہ خوبی کا تذكرہ کریں تو ایسی عمومیت کہ پڑھنے والے کو لگے گویا میرا ہی بیان ہے اور ہجو کا تو ذکر ہی کیا کہ عنوان پڑھ کر ہی اکثر  چہرے سرخ ہوجایا کرتے تھے۔ اب تو یہ خوبی […]

21 Comments