یہ دن دیکھنے سے پہلے میں مر کیوں نہ گیا۔۔۔

یہ دن دیکھنے سے پہلے میں مر کیوں نہ گیا۔۔۔ بڑے دنوں کے بعد افغانستان کے عجیب سے صدر کی دھمکی سن کے مجھے نہ جانے کیوں یہ یاد آگیا۔۔ یعنی اب پاکستان کو یہ دن بھی دیکھنے تھے کے ایک شخص جو اپنے ملک میں چار قدم پیدل نہ چل سکتا ہوں دوسرے ملک وہ بھی پاکستان جو برسوں سے اسکی عوام کا بوجھ اٹھائے اپنے معاشرے کو تباہی کے دہانے تک لے آیا ہے۔ جو اگر افغانستان کو کھانے پینے کی سپلائی روک دے تو کرزئی کو دن میں تارے نظر آجائیں پر چڑھائی کی دھمکی دے رہا ہے ۔۔ اپنے جیلوں‌کی حفاظت ہو نہیں سکتی ۔۔ دوسرے ملکوں پر چڑھائی کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔۔ اور ہمارے وزیر اعظم کا کہنا ہے کے پاکستان پر کسی کو چڑھائی کی اجازت نہیں دیں گے۔۔ یعنی پہلے ہمارے وزیر اعظم کو ایک درخواست آئے گی کہ “‌بخدمت جناب وزیر اعظم ہمیں پاکستان پر حملے کی اجازت مرحمت فرمائی جائے۔ فقط کرزئی“ اور وزیر اعظم کہیں گے۔۔ “آں‌آں ۔۔۔ اجازت نہیں ہے “‌۔

پاکستان کی حکومت کو افغانستان کے صدر کو انکی اوقات اب یاد دلا دینی چاہیے اور کم از کم اتنی عزت کے تو ہم بھی حقدار ہیں کے اتحادی فوجیں یا امریکہ بہادر ہم پر حملہ کریں ۔۔ نہ کے افغانستان کی فوج ۔۔

افغانستان کی فوج ہے کیا؟ شاید افغان ریلوے کے ملازمین کو فوج میں بھرتی کرلیا گیا ہے ۔

آپ کے تبصرے۔ اب تک کل تعداد ۔ (9)

بدتمیز

June 16th, 2008 at 3:00 am    


کرزئی کل پرسوں کہے گیں کہ میرا بیان تروڑ مروڑ کر شائع کیا گیا ہے۔ غالب خیال ہے کہ کرزئی صاحب کو قندھار جیل کی خبر نہیں ملی۔ ویسے کرزئی بھی اللہ کی رحمت ہے ہمارا صدر کسی صدر کو تو ڈانٹ سکتا ہے نہ۔

قدیر احمد

June 16th, 2008 at 3:47 am    


پرویز مشرف کے کرتوتوں کی وجہ سے یہ حال ہو گیا ہے کہ دو ٹکے کے لوگ ہمیں‌دھمکیاں دینے لگ گئے ہیں ۔

میرا پاکستان

June 16th, 2008 at 7:50 am    


ایک بات ہم بھول رہے ہیں‌یہ کرزئی نہیں‌ اس کا آقا بول رہا ہے جس نے اسے اپنے بانس پر کھڑا کیا ہوا ہے۔

زیک

June 16th, 2008 at 11:13 am    


آسان حل ہے سارے مسئلے کا کہ بارڈر پورا بند کر دیا جائے نہ طالبان کا مسئلہ نہ افغانستان کوئ تجارتی اشیاء بشمول کھانا پینا جائے گا تو خود ہی سب ٹھیک ہو جائے گا۔ بارڈر بند کرنے سے ہی سردار داؤد کی حکومت ساٹھ کی دہائ میں گری تھی۔

ماوراء

June 16th, 2008 at 4:30 pm    


راشد،موضوع سے ہٹ کر کمنٹ کے لیے معذرت ، لیکن آپ کو ٹیگ کیا ہے۔اس کی ہی اطلاع دینی تھی۔

http://mawra.urdutech.com/2008/06/16/tag/

قدیر احمد

June 16th, 2008 at 10:26 pm    


میرا پاکستان: یہ اپنے بانس پر کھڑا کرنے والی بات ذرا “لوز“ نہیں ہو گئی
:p

ساجداقبال

June 16th, 2008 at 10:26 pm    


موصوف قندھار والے واقعے سے بوکھلا گئے ہیں۔ کچھ دنوں پہلے گندم کی سپلائی کیلیے اسی پاکستان کے قدموں میں لوٹ رہے تھے اور آج یہ رنگ دکھا رہے ہیں۔ صرف بارڈر ہی نہیں ایک دو ماہ کیلیے تجارت بھی بند کردیں، اپنی اوقات میں آ جائینگے۔

عوام

June 17th, 2008 at 2:47 am    


یہ خاکروب کی اولاد
بھوسی ٹکڑے والےکا پوتا
اسلام آباد میں کتے کی طرح رھیتا تھا-
اب اپنے باپ کے کہیے پر بھونک ریا ہے-
کسی نے بالکل درست کہا ہے کہ دنیا مین اگر انسان نہ ہو اور آپ بالکل تنہا رہ چایے جب پھی اگر افعان ،کشمیری ، اور کمبوہ زات کے کسی انسان کے ساتھ مت رہو-

پاکستانی

June 19th, 2008 at 3:15 pm    


جناب کرزئی کی دھمکی کو محز دیوانے کی بڑھک سمجھنے کی غلطی نہیں‌کرنی چاہئے کیونکہ ساری دنیا جانتی پے کہ ان کے منہ میں کس کی زبان ہے اور اس قسم کے بیانات کے ذریعے کس چیز کی منصوبہ بندی کی جارہئ ہے مہنند ایجنسئ جیسے واقعات اور اس واقعے پہ پاکستا ن کی بزعم خود منتخب حکومت کا مسکراہٹ سے سجا ہوا رسمی سا احتجاج کافی کسی ملک کو اس قدر آسان شکار سمجھنے کے لیے کہ دنیا کی سب سے کمزور مملکت ہمیں‌دھمکی دے رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اگروہ اس دھمکی پہ عمل پیرا ہونےپہ آئے تو ساری دنیا انہی کے ساتھ کھڑی نظر آئے گی بےشک ہے جرمِ ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات

اس بارے میں اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں

Name *

Mail *

Website