غریب ملک کے فوجی جرنیل

ڈاکٹر عائشہ صدیقہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ فوج کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑھ گئیں ہیں ۔۔ لیکن خاتون کیا کریں ؟ اب اگر سچائی آپ کو وارے نہیں کھاتی تو اس میں محقق کا کیا قصور ہے ۔۔ ڈاکٹر صاحبہ کی کتاب “ملٹری انک“ پڑھنے والے انکی تحقیق اور عرق ریزی کے قائل ہیں ۔۔

پاکستان بین الاقوامی سطح پر ایک غریب ملک مانا جاتا ہے اور کیوں نہ ہو کے آدھی آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں اور ایک بہت بڑی آبادی دن بھر میں اتنی اجرت بھی نہیں پاتی جتنی کئی ملکوں میں لوگ کافی کا ایک کپ پینے میں ڈکار جاتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کی تازہ ترین تحقیق کے مطابق کھال اتارنے کے بعد جنرل (ر) پرویز مشرف صاحب ان مراعات کے حقدار ہونگے۔۔ آب آپ کو پتہ چلا حضرت اتنے اداس کیوں تھے ۔۔ کیوں آنکھیں بھر بھر آتی تھیں۔۔ کیوں اتنے بدحواس ہورہے تھے اور کیوں آواز بھرائی ہوئی تھی۔۔۔ جب جنرل (ر) ہو کر یہ مراعات ہیں تو پھر حاضر جنرل کی کیا بات ہے۔۔

Filed Under: پاکستان, سياست

آپ کے تبصرے۔ اب تک کل تعداد ۔ (4)

میراپاکستان

November 29th, 2007 at 7:18 pm    


جو لوگ بینظیر کے سوئس بنک اکاؤنٹس کے پیچھے پڑے رہے کچھ عرصے بعد جب ان کے امریکی اکاؤنٹس کی تفاصیل بیس تیس سال بعد جاری کی جائیں گی تو پھر دیکھیے گا کہ ایک ریٹائر جنرل کتنے کا پڑتا ہے۔

شعیب صفدر

November 29th, 2007 at 9:53 pm    


اگر ملکی قوانین کے تحت کسی کو مراعات ملتی ہیں تو اُسے تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چائے ہاں اِس کے علاوہ ممنوع ذرائع سے حاصل فوائد پر احتساب ہونا چاہئے!!!
کچھ معاملات میں ہم حد سے تجاوز نہیں کر جاتے؟؟

ساجداقبال

November 29th, 2007 at 11:34 pm    


انہوں نے آخری جملہ بہت خوب لکھا کہ کاش ہمیں کوئی فوج کی نوکری دلا دے۔ ویسے یہ صاحبہ بھی شاید نیوی میں رہ چکی ہیں اسلئے انسائڈ سٹوریز کا کافی علم ہے۔

وقار علی روغانی

December 2nd, 2007 at 4:36 am    


شعیب ہمیں‌ اعتراض ہی تو ایسے ‘ملکی قوانین‘ پر ہے جو صرف غریب عوام کا خون چوسنے اور سیاستدانوں ، بیوروکریٹس اور فوجیوں کی زندگیاں سنوارنے کے کام آتے ہیں ۔

راشد نے کافی کنجوسی سے کام لیا ہے ۔ کم از کم اعداد و شمار ہی نقل کردیتے ۔ میں بتا دیتا ہوں کہ جنرل صاحب اس وقت (حالانکہ ابھی وہ عہدہ صدارت پر فائز ہیں ؛ اس عہدے کے فوائد اور مراعات علیحدہ ہیں ، اس کا بھی حساب کیجئے ) صرف چالیس پینتالیس کروڑ کے جائیدار کے مالک ہیں ۔ باقی کا حساب آپ کیجئے !!

اس بارے میں اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں

Name *

Mail *

Website