لینکس کا انتخاب کیسے کریں؟

کمپیوٹر کا استعمال اب ایک مشغلے یا سہولت سے بڑھ کر ضرورت بن چکا ہے۔ گو کہ ہمارے ملک میں ابھی کاپی رائٹس اور ڈیجیٹل چوری کے حوالے سے شعور کافی بنیادی سطح پر ہے لیکن پھر بھی انٹر نیٹ کے بڑھتے ہوئے استعمال اور مجموعی ذوق میں بالیدگی کی وجہ سے قانونی اور سستے متبادل کی طلب بڑھ رہی ہے اور جب متبادل کی بات ہو تو لینکس آپریٹنگ سسٹم کو سر فہرست رکھا جاسکتا ہے۔ ونڈوز کے کئی قانونی اور غیر قانونی صارفین نہ صرف یہ کہ لینکس میں‌ دلچسپی رکھتے ہیں بلکہ بہت سے لوگ اب چوری شدہ یا نقل شدہ سافٹ ویر کے بجائے قانونی اور اصل سافٹ ویر استعمال کرنے ترجیح دینے لگے ہیں۔ لینکس کی طرف پیش قدمی کرنے والوں کا سب سے پہلا سوال عموماَ‌یہی ہوتا ہے کہ کون سا لینکس استعمال کیا جائے؟ اس سوال کا جواب نہایت سادہ بھی ہوسکتا ہے جیسے “فیڈورا”! یہ جواب سادہ تو ہے مگر درست نہیں۔ کیونکہ لینکس کی مختلف اقسام یا ڈسٹروز کسی یک جہتی مقابلے کا حصہ نہیں جہاں کوئی ایک ڈسٹرو واضح فرق سے آگے ہو بلکہ صارفین کی مختلف ضروریات کے پیش نظر اتنی انواع و اقسام کی لینکس ڈسٹروز موجود ہیں۔ اس کا یہ مطلب بھی نہیں‌ کہ لینکس کی مختلف ڈسٹروز کے درمیان مقابلہ نہیں ہے۔ مقابلہ ہے! اور ایک عام صارف کے لیے بھی ایک سے زیادہ متبادل موجود ہیں۔

اگلے چند پیراؤں میں لینکس کے انتخاب کے حوالے سے ایک رائے کا اظہار کروں‌ گا۔ یہ رائے میرے ذاتی مشاہدے اور تجربے پر مبنی ہے اور لینکس کے دوسرے استعمال کنندہ اس سے انتہائی مختلف رائے دے سکتے ہیں‌۔ ویسے بھی ڈسٹروز میں‌ تنوع اور ضروریات میں کمی  بیشی ہے حساب سے اس میں بہت تیزی سے تبدیلی واقع ہوتی رہتی ہے۔

ڈسٹرو واچ لینکس کی مختلف ڈسٹروز کے حوالے سے ایک بہت ہی عمدہ اور جامع ماخذ ہے اور اس کے ذریعے آپ لینکس کی کم و بیش ایک سو ڈسٹروز پر معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ لینکس کی ہر ڈسٹریبیوشن کو انسٹال کرنا اور اس کو مختلف پہلوؤں سے پرکھنا نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی کسی کو اسکا مشورہ دیا جاسکتا ہے چناچہ ہم اپنی گفتگو کو ان چند ڈسٹروز تک محدود رکھیں‌ گے جو قبول عام کا درجہ پاچکی ہیں اور عام کمپیوٹر استعمال کنندہ بھی انکے نام سے واقف ہیں۔

اوبنٹو، فیڈورا، ماندریوا اور اوپن سوسے

ڈیکس ٹاپ، لیپ ٹاپ،  ورک اسٹیشن ؛ اگر آپ کا کمپیوٹر اس قبیل سے تعلق رکھتا ہے یا آپ کے زیر استعمال ونڈوز اٹھانوے، ونڈوز ایکس پی یا کوئی ورک اسٹیشن ونڈوز ہے تو پھر لینکس کی ان ڈسٹروز میں سے کسی کا بھی انتخاب آپ کی تمام بنیادی ضرورتیں پوری کردے گا۔ اگر آپ کا کمپیوٹر کا عام استعمال کرتے ہیں جیسے انٹر نیٹ، ای میل اور عمومی ڈاکیومنٹس اور بلاگنگ تو اوبنٹو اور اوپن سوسے آپ کے لیے بہتر انتخاب ہیں۔ لیکن اگر آپ کمپیوٹر کے پاور یوزر ہیں یعنی آپ اپنی جاب کے سلسلے میں بھی کمپیوٹر کا استعمال کرتے ہیں‌ یا اپنی ذاتی ویب سائٹ اور بلاگ وغیرہ کی دیکھ بھال بھی خود ہی کرتے ہیں تو میرا مشورہ فیڈورا یا ماندریوا ہوگا۔ خاص طور پر اگر آپ ایک کمپیوٹر پروگرامر ہیں‌ یا اوپن سورس سافٹ ویرز کے حوالے سے کام کرتے ہیں تو فیڈورا آپ کے لیے ایک اچھا انتخاب ہے کیونکہ ریڈ ہیٹ کی چھتری تلے ہونے کی وجہ سے جاوا پروگرامرز کے لیے یہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور کئی بڑی کارپوریشنز بھی فیڈورا کو بطور ورک اسٹیشن استعمال کرتی ہیں۔

گرافکس، پبلشنگ اور تخلیقی صنعت سے وابستہ لوگوں کا واضح رجحان میک اوس کی طرف ہوتا ہے لیکن ذاتی استعمال کے حوالے سے جبکہ میک اوس دستیاب نا ہو تو اوپن سوسے کے ڈی ای کے ساتھ ایک اچھا انتخاب ہوسکتا ہے۔ ماندریوا کی ڈسٹرو میں شامل کچھ ٹولز اور اسکی یو ایس بی ڈسٹریبیوشن بھی کافی پر کشش ہے اور ڈیکس ٹاپ اور ورک اسٹیشن کی تمام ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ اوبنٹو کی طویل المیعاد سپورٹ بھی ایک ایسی سہولت ہے جو عام صارف کا اولین انتخاب ہوسکتی ہے۔

ریڈ ہیٹ انٹرپرائز لینکس، ڈیبین، سینٹ اوس، سوسے لینکس انٹر پرائز اور اوبنٹو سرور۔

لینکس کی یہ تمام ڈسٹروز چھوٹے کاروبار اور بڑی کارپوریشنز کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر بنائی جاتی ہیں۔ جسطرح عام استعمال کنندہ مختلف نوعیت کے ہوتے ہیں اسی طرح کاروباری اکائیاں بھی ضروریات اور استعمال کے حساب سے مختلف نوعیت کی ہوتی ہیں۔ اگر آپ ایک عام کمپیوٹر یوزر ہیں تو ان ڈسٹروز میں‌ سے کسی کے بھی استعمال کا مشورہ نہیں‌دیا جاسکتا۔یہ ایسا ہی کہ ایک چھوٹی گاڑی چلانے کے لیے اس میں جہاز کا انجن لگا دیا جائے ۔ یہ تمام ڈسٹروز سرور اسکیل کمپیوٹرز اور کلسٹرز انسٹالیشن کے حساب‌ سے بنائی جاتی ہیں لہذا انکا عام کمپیوٹر پر کچھ خاص فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا چہ جائیکہ آپ کو سرور کا ماحول تجرباتی طور پر ذاتی کمپیوٹر پر پیدا کرنا ہو۔

ڈیبین کا مقام سرور اسکیل لینکس میں‌ کافی بلند ہے اور دس میں سے سات “لینکس گرُوز” مشورہ کرنے پر سرورز کے لیے ڈیبین کے استعمال کا نسخہ تجویز کرتے ہیں۔ اگر سرسری طور پر کسی اسمال بزنس، آئی ایس پی یا ہوسٹنگ پرووائیڈر کی بات ہو تو ڈیبین سب سے پہلا انتخاب ہوسکتا ہے لیکن ہر کاروبار کی اپنی ضروریات، بجٹ اور سہولیات ہوتی ہیں‌ جن کی مناسبت سے ڈسٹرو کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ انٹرپرائز کی سطح پر کسی بھی فیصلے کے بعد تبدیلی لانا ایک نہایت پیچیدہ مسئلہ ہوتا ہے اس لیے بہت سے عوامل کو مد نظر رکھ کر ڈسٹرو کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر ایک کمپنی اپنے لیے سافٹ ویرز خود بناتی ہے اور کارپوریٹ کی سطح پر آئ ٹی کا شعبہ قائم ہے جس کی بنیادی ٹیکنالوجی جاوا انٹر پرائز ہے تو لازمی طور پر کمپنی کا جھکاؤ ریڈ ہیٹ‌کی طرف ہوگا کیونکہ ریڈ ہیٹ کے پاس صرف لینکس نہیں بلکہ اس طرح‌کی کارپوریشنز کی ضرورت کی ساری چیزیں جنہیں تکنیکی زبان میں “اسٹیک”‌  کہا جاتا ہے بھی موجود ہوتی ہے اس کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ سپورٹ کی سہولت بھی۔

اگر کسی کارپوریٹ کے لیے ونڈوز کے سرورز انسٹال کرنا ممکن نا ہو اور ڈاٹ نیٹ‌ ٹیکنالوجی کا کچھ حصہ استعمال میں‌ لانا ہو تو نوول سوسے انٹرپرائز اور مونو  پراجیکٹ کی قدرتی ملاپ اس مخصوص استعمال کے لیے اسے نہایت پرکشش بنا دیتا ہے۔ اوبنٹو سرورز کو میدان میں‌ آئے ابھی بہت زیادہ وقت نہیں‌ گزرا ہے لیکن اس کا استعمال بھی طویل المیعاد سپورٹ کی وجہ سے بڑھتا جارہا ہے۔ وکی پیڈیا جیسی مشہور اور مصروف سائٹ کا اوبنٹو استعمال کرنے کا فیصلہ اس بات کا واضح‌ثبوت ہے کہ ابنٹو سرور تیزی سے اپنی جگہ بنا رہا ہے یہ بات بھی اہم ہے کہ اوبنٹو خود بھی ڈیبین ماخذ کی ایک شاخ ہے۔

یہاں یہ بات دلچسپی سے خالی نہ ہوگی کہ تمام کی تمام لینکس ڈسٹروز مفت دستیاب نہیں‌ ہیں‌ بلکہ انٹر پرائز کی سطح پر کچھ لینکس ڈسٹروز کے لیے کچھ لائیسنس بھی لینے پڑتے ہیں‌ جیسے کے ریڈ ہیٹ‌۔ اس خلا کو پر کرنے کے لیے سینٹ اوس ایک بہت ہی اہم ڈسٹرو ہے۔ سینٹ اوس ریڈ ہیڈ لینکس کی سو فیصد متبادل فراہم کرتی ہے چناچہ اگر آپ کے کارپوریٹس سرورز ریڈ ہیڈ ہیں تو سینٹ اوز بطور ٹیسٹ اور اسٹیجنگ استعمال کر کے کافی بچت کی جا سکتی ہے۔

امید ہے اس تمام گفتگو سے کم از کم اس بات کی وضاحت ہوگئی ہوگی کے لینکس کی اتنی ساری ڈسٹروز کا کیا مقصد ہے اور اپنے لیے لینکس کا انتخاب کیسے کیا جائے۔ آپ کے کمپیوٹر پر موجود ہارڈ ویر بھی ڈسٹرو کے انتخاب پر اثر انداز ہوسکتا ہے اور اگر آپ کے پاس خوش قسمتی سے چونسٹھ بٹ پراسیسر موجود ہے تو ڈسٹرو کا چونسٹھ بٹ ہونا کارکردگی میں شاندار اضافے کا باعث بنے گا اور ونڈوز کے برخلاف لینکس میں چونسٹھ بٹ اطلاقیوں کی ایک طویل فہرست موجود ہے۔

اپنے تبصروں‌اور تجربات کو ضرور بیان کریں‌ تاکہ مزید نئے پہلو سامنے آسکیں

ماخذین۔

لینکس میں کیا کیسے۔ ایک بہترین ماخذ
ریڈ ہیٹ
فیڈورا
سوسے اور سوسے انٹر پرائز
اوبنٹو
ماندریوا
ڈیبین
سینٹ‌اوس
ڈسٹرو واچ
ریڈ ہیٹ جے باس جاوا انٹر پرائز

آپ کے تبصرے۔ اب تک کل تعداد ۔ (19)

جہانزیب

October 24th, 2008 at 4:34 pm    


نہایت معلوماتی تحریر ہے ۔ ذاتی طور پر میں اوبنٹو استعمال کرتا ہوں‌ اور اب جیسے اوبنٹو کے بعد کسی اور طرف جانے کو دل نہیں‌کرتا ۔

دوست

October 24th, 2008 at 8:11 pm    


ڈیسکٹاپ صارف کے لیے اوبنٹو سے بڑھ کر کچھ نہیں۔

ڈفر

October 25th, 2008 at 12:00 am    


ڈسٹروز کیا ہے ؟

ساجداقبال

October 25th, 2008 at 12:14 am    


بہت خوب لکھا ہے آپ نے راشد بھائی، امید ہے اب صارفین جو اس تحریر کو پڑھینگے، انہیں آسانی ہوگی اپنے لئے کوئی لینکس منتخب کرنے میں۔
ڈفر: ڈسٹرو، ڈسٹری بیوشن سے نکلا ہے۔ لینکس کی جڑ گھما پھرا کر ایک ہی ہے، اس سے جو شاخیں نکلتی ہیں وہ ڈسٹروز ہیں۔

فیصل

October 25th, 2008 at 12:17 am    


اچھا مضمون ہے لیکن بہت تکنیکی ہے، مثلآ ڈفر کے سوال سے آپکو اندازہ ہو ہی گیا ہو گا۔
ڈفر بھائی، ڈسٹرو ڈسٹریبیوشن کو مختصر کر کے کہتے ہیں۔ لینکس نظام چونکہ اوپن سورس یا آزاد مصدر ہے، اسلئے لوگوں‌نے اپنی ضروریات یا شوق کے مطابق مختلف اطلاقیے یا اپلیکیشنز اکٹھی کر کے مختلف ڈسٹرو ترتیب دی ہیں، مثلآ ایک ڈسٹرو گیمز کے شوقین حضرات کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر ترتیب دی گئی ہے تو دوسری کا زیادہ زور ملٹی میڈیا پر ہو گا۔ کچھ ڈسٹروز گھریلو استعمال کیلئے ہونگی تو کچھ دفاتر یا کاروباری/ کارپوریٹ‌ماحول کیلئے بہترین ہونگی۔
وہ لوگ جو صرف آزمانا چاہتے ہیں‌انکے لئے لائیو سی ڈیز دستیاب ہیں، یعنی اپنے پی سی میں‌کوئی تبدیلی کیے بغیر سی ڈی چلا کر دیکھ لیں۔
میں ذاتی طور پر ابنٹو استعمال کرتا ہوں اگرچہ ڈیبین بھی پرانے گروؤں کی پسند ہے۔ فیڈورا بھی بری نہیں۔

مکی

October 25th, 2008 at 9:39 am    


مفید تحریر ہے..

راشد کامران

October 26th, 2008 at 9:24 pm    


جہانزیب، دوست، ڈفر، ساجد اقبال، فیصل اور مکی صاحبان آپ حضرات کے تبصروں‌ کاشکریہ۔

ڈفر صاحب امید ہے آپ کا ڈسٹروز کا مسئلہ حل ہوگیا ہوگا۔

ابوشامل

October 27th, 2008 at 2:09 am    


راشد صاحب! بہت اعلٰی تحریر ہے۔ لیکن ہماری سہل پسند اور سست قوم (بشمول میرے) کو مفت کے چٹخاروں سے ہٹا کر لینکس پر لانا بڑا مشکل ہے، الا یہ کہ مائیکروسوفٹ حکومت پاکستان کی مدد سے بڑی کاروائی کرکے سافٹ ویئرز کی بلیک مارکیٹ کا خاتمہ کر دے، اور اس کے تمام سافٹ ویئرز اصلی قیمتوں پر ملنے لگیں۔ میرے خیال میں 15 سے 20 بڑے دفاتر پر چھاپے پڑیں اور ان کے مالکان سمیت آئی ٹی کا عملہ جیل کی ہوا کھائے اور جرمانہ بھی بھرے تو شاید کئی ادارے خوف کے باعث لینکس کی طرف متوجہ ہوں ورنہ صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں دکھائی دیتی۔
گزشتہ 6 ماہ سے بجلی کي آوت جاوت کے اثرات میرے کمپیوٹر پر اب آئے ہیں، اور ہارڈ ڈسک کا کام تمام ہو چکاہے :( اس صورتحال میں چھوٹے موٹے کاموں کے لیے لائیو سی ڈی بہت شاندار آپشن ہے، اور اس کے لیے لینکس کو میرا سلام !!!

راشد کامران

October 27th, 2008 at 11:32 am    


ابو شامل صاحب۔۔ یہ تو ایک مسئلہ ہے اور کچھ لوگوں کے خیال میں ونڈوز کو بغیر خریدے استعمال کرنا کوئی مسئلہ ہے بھی نہیں ۔۔ شاید وسٹا کے سیریل نمبر اتنے آرام سے دستیاب نہیں، شاید پرانی ونڈوز فیز آؤٹ ہونے کے بعد اس میں کچھ تبدیلی آئے۔

بجلی کے نظام نے تو پاکستان میں ہارڈ ویر کا ستیاناس کرکے رکھ دیا ہے۔۔ اس میں یو پی ایس کے علاوہ اور کوئی بچاؤ کا طریقہ سمجھ نہیں آتا۔

ڈفر

October 27th, 2008 at 2:29 pm    


@ ابو شامل : میرا خیال ہے حکومت کو قبائیلی علاقوں سے بھی بڑی کاروائی کرنا پڑے گی اور شائد لوگ پٹھانوں سے بھی زیادہ مچاحمت کریں گے 😀
اچھ امجھے یہ بھی بتائیں اگر میں وسٹا استعمال کراتا ہوں تو مجھے گیمزز ملٹی میڈیا ورڈ پراسسنگ ڈیولپمنٹ اور تقریبا ہر سہولت میسر ہے تو لینکس کا کونسا ورژن میری ضروریات پوری کرے گا؟ مطلب ڈسٹرو
میں نے ابنٹو سرور اور ڈیسکٹاپ دونوں کیے تھے ایک کا تو انٹرفیس ہی نہیں تھا صرف کمانڈ پرامپٹ اور کمانڈیں مجھے آتی کوئی نی۔ ڈیسکٹاپ میں تو کچھ تھا ہی نہیں اسکی اپلیکیشنز الگ سے انسٹال کرنی پڑتی ہیں؟ یہ زیادہ مشکل نہیں ہے سب کھڑکیوں کے مقابلے میں؟

راشد کامران

October 27th, 2008 at 5:25 pm    


ڈفر۔۔ سرور تو کسی صورت بھی ڈیکسٹاپ ضروریات کے لیے ہے ہی نہیں اور ابنٹو سرور میں تو گنوم بھی نہیں ملے گا۔۔
آپ کی تقریبا تمام ضروریات ابنٹو اور اوپن سوسے سے پوری ہوسکتی ہیں۔۔ اوپن آفس اور ملٹی میڈیا پلیرز تقریبا تمام ڈسٹروز میں موجود ہیں۔۔ مکمل ڈی وی ڈی کی صورت میں انٹرنیٹ‌کنیکشن بھی درکار نہیں‌ ہوگا لیکن اگر آپ نے صرف سی ڈی انسٹال کیا ہے تو باقی سافٹ ویرز سلیکٹ کرنے پر خود ہی ڈاؤن لوڈ ہو جائیں‌گے۔۔

گیمز کے بارے میں میری معلومات کافی محدود ہیں ۔۔ مکی، ابوشامل یا جہانزیب آپ کی اس سلسلے میں ضرور مدد کریں گے۔

ونڈوز کے مقابلے میں یہ قطعی مشکل نہیں‌ کیونکہ ونڈوز میں تقریبا ہر سافٹ ویر الگ سے انسٹال کرنا پڑتا ہے لینکس کی ڈسٹروز میں تقریبا تمام ساتھ ہی شامل ہوتے ہیں‌۔۔ آپ کو انسٹال کرتے وقت چننے پڑیں‌گے۔ اگر آپ کے پاس وسٹا کا لائسنس ہے تو وسٹا مائکروسافٹ کے اب تک کے آپریٹنگ سسٹم‌ میں سب سے بہترین ہے اور اسے استعمال کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں بشرطیکہ اس کو کسی پرانے کمپیوٹر پر نا رگڑا جائے :(

راشد کامران

October 27th, 2008 at 5:30 pm    


ہاں ایک بات تو لکھنا بھول گیا۔۔ ونڈوز اور لینکس کا صحیح‌ فرق اس وقت سمجھ آتا ہے جب آپ اپنا کمپیوٹر روزانہ کی بنیاد پر شٹ ڈاؤن نہیں کرتے ۔۔ میرا کمپیوٹر کبھی کبھی ایک ہفتے اور کبھی اس سے بھی زیادہ چلتا رہتا ہے لیکن ونڈوز اتنے دنوں کے بعد ریسٹارٹ‌کرنے پر مجبور کردیتی ہے جبکہ لینکس آپ کو ایک مہینے بھی تنگ نہیں کرے گا اور میک تو شاید ایک مہینے سے بند ہی نہیں‌ کیا اور سلیپ سے ریڈی اسٹیٹ میں غالبا پانچ سے دس سیکینڈ لگتے ہیں جبکہ وسٹا کے سلیپ سے ریڈی ہوتے ہوتے آپ ناشتہ نوش کرسکتے ہیں۔

ڈفر

October 28th, 2008 at 12:56 am    


میرے پاس وسٹا کا لائیسنس ہے تو صحیح لیکن ملا پی ٹو پی سے ہے۔ میں تو وسٹا کا بہت بڑا فین ہوں۔ مائکرو سافٹ نے شائد غلطی سے کچھ اچھی چیز بنا دی ہے 😀
اور سب سے بڑی بات۔ میں نے سنا ہے کہ ٹارینٹ نام کی کوئی چیز لینکس پلیٹ فارم کے پاس نہیں ہے۔ اور میرا نوے فیصد سے زیادہ انٹرنیٹ کا استعمال تو یہی ہے

راشد کامران

October 28th, 2008 at 1:04 am    


ڈفر یہ آپ سے کس نے کہہ دیا کے ٹارینٹ لینکس کے پاس نہیں۔۔ اگر میں غلط نہیں تو ٹارینٹ تو ایجاد ہی اوپن سورس کمیونٹی کی ہے۔۔ شاید بٹ ٹارینٹ کہتے ہیں۔۔


[…] راشد کامران نے لینکس سے متعلق ایک نہایت ہی بہترین اور معلوماتی مضمون لکھا۔ جس کا عنوان ہے “لینکس کا انتخاب کیسے کریں؟” […]

اکتوبر 2008 کے بلاگ

January 26th, 2009 at 11:30 am    


[…] راشد کامران نے لینکس سے متعلق ایک نہایت ہی بہترین اور معلوماتی مضمون لکھا۔ جس کا عنوان ہے “لینکس کا انتخاب کیسے کریں؟” […]

عامر شہزاد

December 19th, 2010 at 10:33 am    


جناب نے بہت اچھا مضمون لکھا ہے، شکریہ

میں ونڈوز کے عادی لوگوں کو Zorin OS لینکس تجویز کروں گا۔


[…] بہتر ہے۔ 1۔ لینکس کی آئی ایس او (ISO) فائل ڈاؤنلوڈ کریں یا اپنی پسند کی لینکس ڈاؤنلوڈ کریں (یہ ضروری نہیں کہ آپ کی پسند کی لینکس […]


[…] بہتر ہے۔ 1۔ لینکس کی آئی ایس او (ISO) فائل ڈاؤنلوڈ کریں یا اپنی پسند کی لینکس ڈاؤنلوڈ کریں (یہ ضروری نہیں کہ آپ کی پسند کی لینکس […]

اس بارے میں اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں

Name *

Mail *

Website