Archive for May 31st, 2008

کتنے آدمی تھے ۔۔۔

کتنے آدمی تھے۔ بظاہر معمولی معلوم ہونے والا یہ جملہ شاید 15 اگست 1975 تک معمولی رہا ہو لیکن شعلے جیسی فلم کے بعد یہ معمولی نہیں رہا۔ اس جملے کو سنتے ہی کانوں میں گھوڑوں کی ٹاپوں کی آوازیں، گبر کے پیروں کی چاپ اور “تیرا کیا ہوگا کالیا“‌جیسا معرکتہ الآرا مکالمہ کانوں میں […]

4 Comments